*نقشِ محمد ﷺ مٹا سکوگے نہ تم*
ہزار بار بھی ابلیس قادیاں سے اٹھے
دلوں سے نقش محمد ﷺ مٹا سکو گے نہ تم
کبھی جو ساز فرنگی پہ تم نے گایا تھا !
وہ راگ جھوٹی نبوت کا گا سکو گے نہ تم
خدا نے چاہا سلامت رہیں یہ دیوانے
کہیں بھی اپنا تماشا لگا سکو گے نہ تم
مجھے قسم ہے براہیمؑ کے گلستاں کی
کہ آگ کفر کی پھر سے جلا سکو گے نہ تم
جسے جلایا بخاری رح نے خوں سے اپنے
وہ شمع لاکھ بجھاو،بجھا سکو گے نہ تم
جہاں فریب نبوت دیا تھا تم نے کبھی
اجڑ چکی ہے وہ بستی بسا سکوگے نہ تم
ابھی تو بازوئے جانباز میں حرارت ہے
اب اپنے دجل کا پرچم اڑا سکوگے نہ تم
( شاعر:جانباز مرزا )
ہزار بار بھی ابلیس قادیاں سے اٹھے
دلوں سے نقش محمد ﷺ مٹا سکو گے نہ تم
کبھی جو ساز فرنگی پہ تم نے گایا تھا !
وہ راگ جھوٹی نبوت کا گا سکو گے نہ تم
خدا نے چاہا سلامت رہیں یہ دیوانے
کہیں بھی اپنا تماشا لگا سکو گے نہ تم
مجھے قسم ہے براہیمؑ کے گلستاں کی
کہ آگ کفر کی پھر سے جلا سکو گے نہ تم
جسے جلایا بخاری رح نے خوں سے اپنے
وہ شمع لاکھ بجھاو،بجھا سکو گے نہ تم
جہاں فریب نبوت دیا تھا تم نے کبھی
اجڑ چکی ہے وہ بستی بسا سکوگے نہ تم
ابھی تو بازوئے جانباز میں حرارت ہے
اب اپنے دجل کا پرچم اڑا سکوگے نہ تم
( شاعر:جانباز مرزا )
No comments:
Post a Comment